اگر کوئی بات کرنے کو تیار نہ ہو تو میں کیا کروں؟ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، لگتا ہے آرمی چیف مجھے دشمن سمجھتے ہیں، فوج کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا خطاب
تازہ ترین خبریں ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں محمد اسد اللہ- مارچ 03, 20230
اگر کوئی بات کرنے کو تیار نہ ہو تو میں کیا کروں؟ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، لگتا ہے آرمی چیف مجھے دشمن سمجھتے ہیں، فوج کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا خطاب
ملک کی ضرورت کے لیے نمونے سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں۔
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 مارچ 2023ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی مفاد میں آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ اگر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں؟ میری اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی نہیں، فوج کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام انتخابات ہونے سے پیسہ بچ جائے گا، پی ڈی ایم کی سلطنتوں کے باوجود ہم الیکشن جیتیں گے، دیگر پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اب بھی مجھ سے رابطے میں ہیں۔ فوج کی مضبوطی بہت ضروری ہے، میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، ملکی مفاد میں آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں، اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو کیا کروں؟ لگتا ہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں آتی کہ سیاست کیا ہوتی ہے؟ جنرل باجوہ نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا، کوئی سمجھتا ہے کہ میں گھٹنے ٹیکوں گا تو ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ رات 12 بجے جہاز سے اسلام آباد نہ جانے کا فیصلہ کیا۔ وہ مجھے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے۔ مجھے ان لوگوں سے خطرہ ہے جو میری حفاظت کرنے والے ہیں۔ اگر وہ مجھے گرفتار کرتے تو ووٹ بڑھ جاتے۔
عمران خان نے کہا کہ میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ میرے اور میری اہلیہ کے خلاف کرپشن کا مقدمہ ثابت کریں۔ مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں کہ وہ وزیر اعلیٰ بنیں۔ اب وزیراعلیٰ کو بتاؤں تو پارٹی میں قتل عام ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی پر زور دیا گیا کہ میرا ساتھ چھوڑ دیں۔
Post a Comment